Sunday, 20 July 2025

ٹوٹے سپنوں کو تم کیسے جوڑو گے

 ٹوٹے سپنوں کو تم کیسے جوڑو گے

وقت کا دھارا تنہا کیسے موڑو گے

چھوڑ گئے جو تنہا تم کو ساتھی سب

ان کی یادوں کو تم کیسے چھوڑو گے

اشک نہ ہوں گے تو جم جائیں گی آہیں

شام کی خاموشی کو کیسے توڑو گے

لوگ تو دیوانہ کہہ کر سنگسار کریں

سارے شہر کے سر تم کیسے پھوڑو گے

خوشیوں کی پوشاک کی تجھ کو عادت ہے

غم سے چھلنی چادر کیسے اوڑھو گے


عامر بن علی

No comments:

Post a Comment