Saturday, 26 July 2025

بہت کٹھن ہے جیون یارو آؤ چلیں میخانے کو

بہت کٹھن ہے جیون یارو آؤ چلیں مے خانے کو

اس کے روپ سے جگ کی رونق پیار کریں پیمانے کو

بادل پھر آکاش پہ چھائے چاروں اور اندھیرا ہے

ایسے میں وہ دلبر آئے آس کی جوت جگانے کو

جوگی کس کے میت ہوئے ہیں، راہی سے مت پیار کرو

ندی چلی ہے بہتے بہتے ساگر میں گر جانے کو

رات کی اندھیارے سے راہی مان نہ لے تُو ہار اپنی

لہو لیے آتی ہے شبنم آس کا دیپ جلانے کو

اس دُکھیارے جگ میں منظر کرودھ کپٹ سے کیا حاصل

کانٹوں میں جو پھول کھلے ہیں خوشبو ہی پھیلانے کو


منظر دسنوی

سید منظر حسن دسنوی

No comments:

Post a Comment