Saturday, 19 July 2025

وطن کے جاں نثاروں کو ملیں گی بیڑیاں کب تک

 وطن کے جاں نثاروں کو ملیں گی بیڑیاں کب تک

لیا جائے گا آخر کار ہم سے امتحاں کب تک

اٹھا کرتا رہے گا یوں نشیمن سے دھواں کب تک

ہمارے آشیانوں پر گریں گی بجلیاں کب تک

نہ سمجھاؤ ہمیں منشور اپنے، بس یہ بتلا دو

ہمیں بھر پیٹ مل پائیں گی آخر روٹیاں کب تک

اثر کب تک کریں گی زہر میں ڈوبی یہ تقریریں

دلوں میں آپ رکھیں گے ہمارے دوریاں کب تک

بھلا کس روز ٹوٹیں گی روایت کی یہ زنجیریں

جہیزوں کے لئے جلتی رہیں گی بیٹیاں کب تک

جہاں ہنگامہ برپا ہو وہاں ہے کفر خاموشی

اے تشنہ تم بھی کچھ بولو رہو گے بے زباں کب تک


تشنہ اعظمی

No comments:

Post a Comment