عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مجھ پر یہ مہربانئ حق انتہا کی ہے
میری زباں پہ نعت رسولِ خدا کی ہے
لب پر خدا کا نام ہو، دل میں نبیؐ کی یاد
مومن کے واسطے یہی صورت بقا کی ہے
ڈوبے گی کیسے کشتئ دینِ خدا کبھی
اس پر ازل سے خاص نظر ناخدا کی ہے
صورت ہے آدمی کی، چلن ہے الٰہ کا
کیا ماہیت نہ جانے حبیبﷺ خدا کی ہے
میں خود سمجھ رہا ہوں اسے انتہائے کیف
حالانکہ ابتداء، کرمِ مصطفیٰﷺ کی ہے
آقاﷺ کا حکم پاتے ہی سورج پلٹ گیا
عارف بساط کتنی مخالف ہوا کی ہے
جلال الدین عارف
No comments:
Post a Comment