Sunday, 20 July 2025

مصیبتوں میں یہ جیون دکھائی دیتا ہے

 مصیبتوں میں یہ جیون دکھائی دیتا ہے

یہ راہبر مجھے رہزن دکھائی دیتا ہے

نہ جانے کیوں تمہیں سجن دکھائی دیتا ہے

یہ سادھو بھیس میں راون دکھائی دیتا ہے

کہاں کسی کو یہ نر دھن دکھائی دیتا ہے

ہر ایک شخص کو بس دھن دکھائی دیتا ہے

یہ کیسا وہم و گماں پال رکھا ہے تُو نے

ہر آدمی تجھے دشمن دکھائی دیتا ہے

چھپا ہوا ہے تیرے دل میں ناگ نفرت کا

کبھی کبھار مجھے پھن دکھائی دیتا ہے

جدید دور ہے فیشن کے نام پر اب تو

لباس ایسا کہ یہ تن دکھائی دیتا ہے

انیس عیب چھپاؤں میں اپنے کیسے اب

ہر ایک ہاتھ میں درپن دکھائی دیتا ہے


انیس شاہ

No comments:

Post a Comment