Thursday, 31 July 2025

بحمداللہ کہ عالم میں وہ نورالعالمیں آئے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بحمداللہ کہ عالم میں وہ نورالعالمیں آئے

ضیائے مُرسلیں آئے، بنائے صادقیں آئے

فروغ نُور حق محبوبِ رب العالمیں آئے

وہ نور اولیں کا آخری نُورِ مبیں آئے

شہ اُمی لقب بن کے رسول فاضلیں آئے

وہ علمناہ من اللدنا کے عین الیقیں آئے

جہان رنگ و بُو کی جان رُوح العالمیں آئے

قیامت کی چمک لے کر جمال اجملیں آئے

منور ہیں زمین و آسماں جب عشق حضرت سے

بنی آدم تو کیا وہ تو شفیع العالمیں آئے

جہاں عشق الٰہی درد اُمت بن کے آیا ہو

وہ احسانات حق لے کر کریم الاکرمیں آئے

جہان علم و حکمت پہلے بخشا زمانے کو

تو اپنے ساتھ لے کر وہ یہاں کیا کیا نہیں آئے

ابوبکر و عمر عثمان و حیدر سب انہیں کے ہیں

ازل کے روز ہی سے وہ ضیائے عارفیں آئے

علیؑ و فاطمہؑ حسنینؑ کی تطہیر کا صدقہ

عطا ہوتا ہے سب کو جو بھی دل سے بالیقیں آئے


حیرت شاہ وارثی

No comments:

Post a Comment