Friday, 18 July 2025

ٹھوکریں ہی لگائے جاتا ہے

 ٹھوکریں ہی لگائے جاتا ہے

وقت ہم کو بہائے جاتا ہے

ایک دیوانہ روئے جاتا ہے

ایک دیوانہ گائے جاتا ہے

وقت ظالم ہے اپنے ہاتھوں سے

زہر غم کا پلائے جاتا ہے

کس نے چھیڑا ہے ساز بھولا ہوا

درد دل کے جگائے جاتا ہے

جو پہاڑوں کو بوجھ لگتے ہیں

دل وہ صدمے اٹھائے جاتا ہے

ہر کوئی آ کے میرے پاس پیام

صرف اپنی سنائے جاتا ہے


محمد اقبال پیام

No comments:

Post a Comment