تجھ نگاہ تیز نے اے سینہ سخت
دل کو جیوں ہیرا کیا ہے لخت لخت
ہے غلط کہنا تجھے مانندِ سرد
آدمی کا کیوں کہ ہو ہمسر درخت
طالعِ بد کی جدھاں لگ اوج ہے
مہر سوں دیکھے نہیں دو نیک بخت
اوس پری کے پاس زورِ حسن سوں
پیشکش لایا سلیماں تاج و تخت
موم دل جیوں شمع ہونا خوب ہے
مبتلا سیں مت ہو اے سرکش کرخت
عبیداللہ خاں مبتلا
No comments:
Post a Comment