Monday, 21 July 2025

مت بولیے یہاں نہ کسی شخص کی چلے

 مت بولیے یہاں نہ کسی شخص کی چلے

ان کی یہ انجمن ہے یہاں ان کی ہی چلے

اک عمر کٹ گئی ہے اسی انتظار میں

آئیں وہ لوٹ کر تو رکی زندگی چلے

دھوکا، دغا، فریب ہے فطرت میں یار کی

اب کیسے آگے سلسلۂ دوستی چلے

یہ سب عنایتیں تو مِرے دوستوں کی ہیں

یوں ہی صنم کی مجھ سے نہ ناراضگی چلے

راہِ وفا میں آ گئے ہم بھی یہ سوچ کر

وہ دو قدم ہی ساتھ ہمارے کبھی چلے

تھوڑا سا صبر کیجیے کیوں ہیں اداس آپ

تصدیق ان کے آنے سے دورِ خوشی چلے


تصدیق احمد خان

No comments:

Post a Comment