Monday, 21 July 2025

نعت پاک مصطفیٰ شاعری کی جان ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نعتِ پاکِ مصطفیٰؐ شاعری کی جان ہے

صاف لفظوں میں کہوں یہ مرا ایمان ہے

دوسری کوئی نظر تاب لا سکتی نہیں

رب کا جلوہ دیکھنا مصطفیٰؐ کی شان ہے

مصطفیٰ کی شان میں جو بھی گستاخی کرے

اس کے نطفے میں ضرور اصل کا فقدان ہے

اس سے بڑھ کر بھی کوئی شان ہو سکتی ہے کیا

شاہ کی امت میں ہوں کس قدر احسان ہے

کارگر ہو گا نہیں دوسرا کوئی علاج

نعت گوئی ہی مرے درد کا درمان ہے

مصحفِ یادِ نبی کی حفاظت کے لئے

میرا سینہ رحل ہے اور دل جزدان ہے

خلق گوید مشکل است بحرِ مقلوبُ المدید

ہاں مگر میرے لئے نسبتاً آسان ہے

شاعری کے باب میں یہ تعارف ہے سحر

نعت میری جان ہے نعت ہی پہچان ہے


سحر بلرامپوری

غلام جیلانی سحر

No comments:

Post a Comment