Saturday, 19 July 2025

اداس دھوپ سے رشتہ بحال کرنے میں

 اداس دھوپ سے رشتہ بحال کرنے میں

درخت سوکھ گئے یہ کمال کرنے میں

ہر ایک بار غموں کا مزاج بدلا تھا

خوشی سے آنکھ ملا کر ملال کرنے میں

ہمارا دل بھی رہا ذمے دار مان لیا

تمہیں کیوں وقت لگا استعمال کرنے میں

بدن کی آنچ سروں پر اٹھانی پڑتی ہے

کسی چراغ سے خود کو مشعل کرنے میں

ادھوری خواہشیں غزلوں میں ڈھل گئیں میری

اک آرزو کو مکمل خیال کرنے میں

قصوروار تو تھے ہی وہ بے ادب بھی تھے

سزائیں بھول گئے جو سوال کرنے میں


شاہنواز انصاری

No comments:

Post a Comment