ہم ہیں حدودِ عشق کے بے تاج بادشاہ
وہ اور ہوں گے سر پھرے بے تاج بادشاہ
لو جا کے تاجدار سے سفاکیت کا درس
کرتے نہیں ہیں معرکے بے تاج بادشاہ
علم و ہنر کے دیپ جلا کر یہ جا بجا
اک روز خود ہی بجھ گئے بے تاج بادشاہ
نظروں میں جیت جائیں گے یہ تاجدار لوگ
جیتیں گے دل کے معرکے بے تاج بادشاہ
خوش کرنے اپنی موت کو نکلے علی الصباح
ہاتھوں میں اپنا سر لیے بے تاج بادشاہ
شہزادیوں کا عشق غلاموں سے دیکھ کر
دربار سے نکل گئے بے تاج بادشاہ
صنفِ سخن کے واسطے تسنیم ایک دن
تم بھی پکارے جاؤ گے بے تاج بادشاہ
کوثر تسنیم سپولی
No comments:
Post a Comment