Thursday, 31 July 2025

پیاس پی جائے بھوک کھائے مجھے

 پیاس پی جائے بھوک کھائے مجھے

کیا ہوا ہے یہ ہائے ہائے مجھے

سب خدا کے لئے خموش رہو

کیا کروں میں کوئی بتائے مجھے

جو مجھے یاد ہے بھلا دوں گا

میں جسے یاد ہوں بھلائے مجھے

وہ لٹائے مجھے بہ شوق مگر

ایک ہی قسط میں لٹائے مجھے

دکھ بھری داستاں ہے یہ کہہ کر

وہ مری داستاں سنائے مجھے

ایک صورت ہے میرے بچنے کی

ایک جھٹکے میں موت آئے مجھے


عرفان غازی

No comments:

Post a Comment