Thursday, 17 July 2025

نعت چلتا رہتا ہوں تخیل میں مدینے کی طرف

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


شعر زینہ ہیں مرا عرش کے سینے کی طرف

چلتا رہتا ہوں تخیل میں مدینےﷺ کی طرف

نعت کے پردے میں ہم شہرِ نبیﷺ گھومتے ہیں

کبھی آنگن کی طرف، اور کبھی زینے کی طرف

پہلے پہلے اسے مرنا بھی نہیں آتا تھا

آپﷺ انسان کو لے آئے ہیں جینے کی طرف

آنکھ کی ناؤ پہ آقاﷺ کی نظر رہتی ہے

ہاتھ باندھے ہوئے بڑھتا ہوں سفینے کی طرف

جلتے رہتے ہیں صحابہ کی نصیحت کے چراغ

بڑھتا رہتا ہوں قرینے سے خزینے کی طرف

خوشبو اٹھتی ہے صداقت کی جہاں بھی کاشف

دھیان جاتا ہے محمدﷺ کے پسینے کی طرف


کاشف اورا

No comments:

Post a Comment