عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
شعر زینہ ہیں مرا عرش کے سینے کی طرف
چلتا رہتا ہوں تخیل میں مدینےﷺ کی طرف
نعت کے پردے میں ہم شہرِ نبیﷺ گھومتے ہیں
کبھی آنگن کی طرف، اور کبھی زینے کی طرف
پہلے پہلے اسے مرنا بھی نہیں آتا تھا
آپﷺ انسان کو لے آئے ہیں جینے کی طرف
آنکھ کی ناؤ پہ آقاﷺ کی نظر رہتی ہے
ہاتھ باندھے ہوئے بڑھتا ہوں سفینے کی طرف
جلتے رہتے ہیں صحابہ کی نصیحت کے چراغ
بڑھتا رہتا ہوں قرینے سے خزینے کی طرف
خوشبو اٹھتی ہے صداقت کی جہاں بھی کاشف
دھیان جاتا ہے محمدﷺ کے پسینے کی طرف
کاشف اورا
No comments:
Post a Comment