Friday, 11 July 2025

نرمیاں ہیں تمہاری بولی میں

 نرمیاں ہیں تمہاری بولی میں

اور پتھر پڑے ہیں جھولی میں

سج گئی میری سوچ کی دھرتی

رنگ اس نے بھرے رنگولی میں

یوں ہوا پھر پگھل گیا منظر

صبح سورج اگا جو کھولی میں

دھرم جاتی سے آپ کی پہچان

آدمی ہے ہماری ٹولی میں

میرے دامن کے داغ دیکھے کون

سب یہاں ہیں نہائے ہولی میں

چار جانب اجالا پھیلا ہے

چاند چمکا کسی کی چولی میں

بوریے بچھ گئے محبت سے

آپ آئے ہماری کھولی میں


سید صفدر

No comments:

Post a Comment