مجھ کو یہ سب سمجھ نہیں آتا
زندگی! تُو سمجھ نہیں آتی
موت کا ڈر سمجھ نہیں آتا
آنا جانا ہماری سانسوں کا
وقت کی تیز، تُند، خُشک ہوا
کیسے انسان کو بناتے ہیں
اس کو دنیا کا فن سکھاتے ہیں
یہ عروج و زوال کے مابین
کتنے ہی رنگ کھینچ لاتے ہیں
رنگ جو مختلف ہوں آپس میں
کوئی پھیکا تو کوئی شوخ بہت
بس کہ اس رنگ و فن کی دنیا میں
جبکہ انساں سنبھلنے لگتا ہے
کارِ دنیا میں ڈھلنے لگتا ہے
مہلتِ دل 💗 تمام ہوتی ہے
یوں اچانک ہی شام ہوتی ہے
جیسے کوئی کبھی جیا ہی نہیں
واعظہ رفیق
No comments:
Post a Comment