محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے
محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے
محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے
محبت ڈائری ہرگز نہیں ہے آبِ جُو ہے
جو دلوں کے درمیاں بہتی ہے خُوشبُو ہے
کبھی پلکوں پہ لہرائے تو آنکھیں ہنسنے لگتی ہیں
جو آنکھوں میں اُتر جائے تو منظر اور پس منظر میں شمعیں جلتی ہیں
کسی بھی رنگ کو چُھو لے
وہی دل کو گوارا ہے
کسی مٹی میں گُھل جائے
وہی مٹی ستارہ ہے
جو دلوں کے درمیاں بہتی ہے خُوشبُو ہے
کبھی پلکوں پہ لہرائے تو آنکھیں ہنسنے لگتی ہیں
جو آنکھوں میں اُتر جائے تو منظر اور پس منظر میں شمعیں جلتی ہیں
کسی بھی رنگ کو چُھو لے
وہی دل کو گوارا ہے
کسی مٹی میں گُھل جائے
وہی مٹی ستارہ ہے
سلیم کوثر
No comments:
Post a Comment