Sunday, 4 October 2015

جب زیست کے مشکل لمحوں میں اپنے بھی کنارا کرتے ہیں

جب زیست کے مشکل لمحوں میں اپنے بھی کنارا کرتے ہیں
اس وقت بھی ہم اے اہلِ جہاں! ہنس ہنس کے گزرا کرتے ہیں
صیاد نے تیرے اسیروں کو آخر یہ کہہ کر چھوڑ دیا
یہ لوگ قفس میں رہ کر بھی گلشن کا نظارا کرتے ہیں
جذبات میں آ کر مرنا تو مشکل سی کوئی مشکل ہی نہیں
اے جانِ جہاں! ہم تیرے لیے جینا بھی گوارا کرتے ہیں
منجدھار میں ناؤ ڈوب گئی تو موجوں سے آواز آئی
دریائے محبت سے کوثر! یوں پار اتارا کرتے ہیں

کوثر نیازی

No comments:

Post a Comment