گیت
جھکی نگاہیں چور، میں جانوں
تیرے من میں ناچ رہے ہیں
آرزوؤں کے مور، میں جانوں
رس گھولے کوئی جیون میں
چاہت کے نازک بندھن میں
کوئی تجھے بے سدھ کیے جائے
دھیان تجھے کھینچے لیے جائے
لگن بڑی منہ زور، میں جانوں
پیار کا بھید چھپا کب کوئی
بند رکھے چاہے لب کوئی
کریں امنگیں شور، میں جانوں
مظفر وارثی
No comments:
Post a Comment