Sunday 14 February 2016

ٹکڑے جگر کے آنکھ سے بارے نکل گئے

ٹکڑے جگر کے آنکھ سے بارے نکل گئے
ارمان آج دل کے ہمارے نکل گئے
واحسرتا کہ لخت جگر تھے جو طفل اشک
آنکھوں کے سامنے سے ہمارے نکل گئے
شعلے ہمارے آہوں کے ایسے ہوئے بلند
ابروں سے آسماں کے ستارے نکل گئے
مانند دشتِ خرقہ ہوا کہنہ اے نسیم
دامن کے ہر طرف سے کنارے نکل گئے

دیا شنکر نسیم

No comments:

Post a Comment