Tuesday 9 February 2016

جاؤ کہ اب وہ جوش تمنا نہیں رہا

جاؤ کہ اب وہ جوش تمنا نہیں رہا
آنکھیں رہیں پہ دیکھنے والا نہیں رہا
آبِ بقا بھی چشمِ خرد میں سراب ہے
میں تشنۂ فریبِ تمنا نہیں رہا
تم آج بھی وہی ہو جو کل تھے بجا درست
میں وہ نہیں رہا، بہت اچھا نہیں رہا

ایم ڈی تاثیر
محمد دین تاثیر

No comments:

Post a Comment