نظر کا وار تھا، پہلا ہی قاتلانہ ہُوا
پھر اس کے بعد وہ قاتل کبھی رِہا نہ ہُوا
کہاں تلاش کریں، کس جگہ اسے ڈھونڈیں
ہمارا اس سے تعارف ہی غائبانہ ہُوا
گزر گیا وہ جو لمحہ تھا اس کی چاہت کا
عدیمؔ، غالبؔ و آتشؔ ہوئے، یگانہؔ ہُوا
یہی وہ لوگ مِرا جن سے دوستانہ ہُوا
عدیم ہاشمی
No comments:
Post a Comment