Tuesday 19 April 2016

نہیں تم مانتے میرا کہا جی

نہیں تم مانتے میرا کہا جی
کبھی تو ہم بھی سمجھیں گے بھلا جی
تمہارے خط کے آنے کی خبر سن
میاں صاحب! نِپٹ میرا کُڑھا جی
زکٰوۃِ حسن دے، میں بے نوا ہوں
یہی ہے تم سے اب میری صدا جی
کسی کے جی کے تئیں لیتا ہے دشمن
مِرا تو لے گیا ہے آشنا جی
جلایا آ کے پھر تاباںؔ کو تُو نے
ہماری جان اب تُو بھی سدا جی

عبدالحئ تاباں

No comments:

Post a Comment