نہیں تم مانتے میرا کہا جی
کبھی تو ہم بھی سمجھیں گے بھلا جی
تمہارے خط کے آنے کی خبر سن
میاں صاحب! نِپٹ میرا کُڑھا جی
زکٰوۃِ حسن دے، میں بے نوا ہوں
کسی کے جی کے تئیں لیتا ہے دشمن
مِرا تو لے گیا ہے آشنا جی
جلایا آ کے پھر تاباںؔ کو تُو نے
ہماری جان اب تُو بھی سدا جی
عبدالحئ تاباں
No comments:
Post a Comment