یار کا مجھ کو اس سبب سے ڈر ہے
شوخ ظالم ہے اور سِتم گر ہے
دیکھ سرو چمن تِرے قد کُوں
خجل ہے، پاگل ہے، بے بر ہے
حق میں عاشق کے تجھ لباں کا بچن
کیوں کہ سب سے تجھے چھپا نہ رکھوں
جان ہے، دل ہے، دل کا انتر ہے
مارنے کو رقیب کے حاتمؔ
شیر ہے، ببر ہے، دھنتر ہے
شاہ حاتم
(شیخ ظہور حاتم)
(شیخ ظہور حاتم)
No comments:
Post a Comment