Wednesday 1 June 2016

میری آواز سنو پیار کے راز سنو

فلمی گیت

میری آواز سنو، پیار کے راز سنو
میں نے ایک پھول جو سینے پہ سجا رکھا تھا
اس کے پردے میں تمہیں دل سے لگا رکھا تھا
تھا جدا سب سے میرے عشق کا انداز سنو
میری آواز سنو، پیار کے راز سنو

زندگی بھر مجھے نفرت سی رہی اشکوں سے
مِرے خوابوں کو تم اشکوں میں ڈبوتے کیوں ہو
جو میری طرح جیا کرتے ہیں، کب مرتے ہیں
تھک گیا ہوں مجھے سو لینے دو، روتے کیوں ہو
سو کے بھی جاگتے ہی رہتے ہیں جانباز سنو
میری آواز سنو، پیار کے راز سنو

میری دنیا میں نہ پورب ہے نہ پچھم کوئی
سارے انساں سمٹ آۓ کھلی بانہوں میں
کل بھٹکتا تھا میں جن راہوں میں تنہا تنہا
قافلے کتنے ملے آج انہی راہوں میں
اور سب نکلے مِرے ہمدرد مِرے ہمراز سنو
میری آواز سنو، پیار کے راز سنو

نونہال آتے ہیں، ارادھی کو کنارے کر لو
میں جہاں تھا انہیں جانا ہے وہاں سے آگے
آسماں ان کا، زمیں ان کی، زمانہ ان کا
ہیں کئی ان کے جہاں مرے جہاں سے آگے
انہیں کلیاں نہ کہو، ہیں یہ چمن ساز سنو
میری آواز سنو، پیار کے راز سنو

کیوں سنواری ہے یہ چندن کی چتا مرے لیے
میں کوئی جسم نہیں ہوں کہ جلاؤ گے مجھے
راکھ کے ساتھ بکھر جاؤں گا میں دنیا میں
تم جہاں کھاؤ گے ٹھوکر وہاں پاؤ گے مجھے
ہر قدم پر ہے نئے موڑ کا آغاز سنو
میری آواز سنو، پیار کے راز سنو

کیفی اعظمی

No comments:

Post a Comment