دل کو جب دل سے راہ ہوتی ہے
آہ ہوتی ہے،۔۔ واہ ہوتی ہے
جو الٹ دیتی ہیں صفوں کی صفیں
اک شکستہ سی آہ ہوتی ہے
وہ بھی اک مقامِ عشق جہاں
حاصلِ حسن و عشق اسے سمجھو
وہ جو پہلی نگاہ ہوتی ہے
ایک ایسا بھی وقت ہوتا ہے
مسکراہٹ بھی آہ ہوتی ہے
سن کو بھی جو رنگ دیتی ہے
ایک سادہ نگاہ ہوتی ہے
دردِ بے وجہ کو نہ چھیڑ جگرؔ
یہ خوشی گاہ گاہ ہوتی ہے
جگر مراد آبادی
No comments:
Post a Comment