جہنم ہمیں پکارتا ہے
خدا سے ہمارے تعلقات بہت واجبی رہے ہیں
لیکن وہ اپنی زمین مقررہ مدت تک
ہمیں دان کر چکا
ہم اس کی تھالیوں میں کھا کر
ان میں ہزار چھید کرتے ہیں
اور راہ چلتے آستانوں میں پھینک آتے ہیں
اس کا رزق
وہ پھر بھی گوداموں کا منہ بند کرنے کے لئے
ہر بار بھیج دیتا ہے
ساگ، ککڑی، گیہوں، مسور اور پیاز
(بقلہا و قثائِہا و فومہا و عدسہا و بصلہ)
وہ ہمیں ان پھٹے ہوئے مصلّوں کی
رفو گری کا نہیں کہتا
جو مسلک کی کھینچا تانی میں بوسیدہ ہو کر مسک گئے
تسبیح کے منکوں پر اس کا نام بجتا رہے
یا موسیقی کے سر تال میں
وہ جھولتے جسموں کو شراب دیتا ہے
نہیں اجاڑتا
انگوراور پوست کی فصلیں
اور تم
اپنی اونچی شلواروں کا خراج
ہم سے وصولتے ہوئے
اس کی دی گئی زمین میں اپنی داڑھیاں اگاتے ہو
سن لو
کہ ظلم کی خانقاہوں میں تعظیمی سجدے
کسی صورت قبول نہیں ہوتے
خدا سے تمہارے مراسم بہت پرانے سہی
ہم اس کی زمین پر تمہارے بہشتی پرچم
سرنگوں رکھیں گے
ہمیں کافرکی موت مرنے دو
کہ ہم تمہاری شریعت کی زکوٰة
اپنے جسموں سے نہیں نکال سکتے
لیکن وہ اپنی زمین مقررہ مدت تک
ہمیں دان کر چکا
ہم اس کی تھالیوں میں کھا کر
ان میں ہزار چھید کرتے ہیں
اور راہ چلتے آستانوں میں پھینک آتے ہیں
اس کا رزق
وہ پھر بھی گوداموں کا منہ بند کرنے کے لئے
ہر بار بھیج دیتا ہے
ساگ، ککڑی، گیہوں، مسور اور پیاز
(بقلہا و قثائِہا و فومہا و عدسہا و بصلہ)
وہ ہمیں ان پھٹے ہوئے مصلّوں کی
رفو گری کا نہیں کہتا
جو مسلک کی کھینچا تانی میں بوسیدہ ہو کر مسک گئے
تسبیح کے منکوں پر اس کا نام بجتا رہے
یا موسیقی کے سر تال میں
وہ جھولتے جسموں کو شراب دیتا ہے
نہیں اجاڑتا
انگوراور پوست کی فصلیں
اور تم
اپنی اونچی شلواروں کا خراج
ہم سے وصولتے ہوئے
اس کی دی گئی زمین میں اپنی داڑھیاں اگاتے ہو
سن لو
کہ ظلم کی خانقاہوں میں تعظیمی سجدے
کسی صورت قبول نہیں ہوتے
خدا سے تمہارے مراسم بہت پرانے سہی
ہم اس کی زمین پر تمہارے بہشتی پرچم
سرنگوں رکھیں گے
ہمیں کافرکی موت مرنے دو
کہ ہم تمہاری شریعت کی زکوٰة
اپنے جسموں سے نہیں نکال سکتے
سدرہ سحر عمران
No comments:
Post a Comment