Tuesday 16 August 2016

یوں آمد فصل بہاری کو گلزار میں رقصاں دیکھیں گے

یوں آمدِ فصلِ بہاری کو گلزار میں رقصاں دیکھیں گے
اے شاخِ فرومایہ! تجھ کو ہر سمت گل افشاں دیکھیں گے
ظلمت کی ہر اک موجِ کُہن سورج کی کرن بن جائے گی
اے شامِ الم! اک روز تجھے ہم صبحِ درخشاں دیکھیں گے
اے راز محبت! بول ذرا، یہ عقدۂ نازک کھول ذرا
انسان سے آخر کب تک ہم انساں کو گریزاں دیکھیں گے
اس وقت جو اپنی فکر میں ہے، اس وقت جو اپنے عزم میں ہے
اس طرح کی اک تصویر تِری اے عالمِ امکاں! دیکھیں گے

جگن ناتھ آزاد

No comments:

Post a Comment