دوست بن بن کے ملے مجھ کو مٹانے والے
میں نے دیکھے ہیں کئی رنگ زمانے والے
تم نے چپ رہ کے ستم اور بھی ڈھایا مجھ پر
تم سے اچھے ہیں مِرے حال پہ ہنسنے والے
میں تو اخلاق کے ہاتھوں ہی بِکا کرتا ہوں
آخری بار سلامِ دلِ مضطر لے لو
پھر نہ لوٹیں گے شبِ ہجر پہ رونے والے
سعید راہی
No comments:
Post a Comment