جب بھی کسی سے ترکِ تعلق کیا کرو
جو بات منہ پہ آئے وہی کہہ دیا کرو
پیدا جنوں میں ایک نیا زاویہ کرو
وحشت بڑھے تو چاک گریباں سِیا کرو
یہ زیرِ لب کی بات تو ہے شاعروں کی بات
امیدِ مرگ ہے گزر اوقات کے لیے
اب زندگی کا کام تو بس شوقیہ کرو
اس درجہ احتیاط بھی اچھی نہیں شجاعؔ
جب کچھ نہ بن پڑے تو میاں! رو لیا کرو
شجاع خاور
No comments:
Post a Comment