چاندنی چھت پہ چل رہی ہو گی
اب اکیلی ٹہل رہی ہو گی
پھر میرا ذکر آ گیا ہو گا
برف سی وہ پگھل رہی ہو گی
کل کا سپنا بہت سہانا تھا
سوچتا ہوں کہ بند کمرے میں
ایک شمع سی جل رہی ہو گی
تیرے گہنوں سی کھنکھناتی تھی
باجرے کی فصل رہی ہو گی
دشینت کمار
No comments:
Post a Comment