Tuesday 16 August 2016

چاندنی چھت پہ چل رہی ہو گی

چاندنی چھت پہ چل رہی ہو گی
اب اکیلی ٹہل رہی ہو گی
پھر میرا ذکر آ گیا ہو گا
برف سی وہ پگھل رہی ہو گی
کل کا سپنا بہت سہانا تھا
یہ اداسی نہ کل رہی ہو گی
سوچتا ہوں کہ بند کمرے میں
ایک شمع سی جل رہی ہو گی
تیرے گہنوں سی کھنکھناتی تھی
باجرے کی فصل رہی ہو گی

دشینت کمار

No comments:

Post a Comment