بات دل کی ہے بات کہنی ہے
تُو ضرورت ہے باقی رہنی ہے
اسکی رنگت ہے میری آنکهوں سی
شال موسم نے سبز پہنی ہے
دل پگهلنا ہے آج ٹھنڈک سے
صاف لکها ہے ہجر آنکھوں میں
اک قیامت سی رات سہنی ہے
بات ہوتی ہے ان کی آپس میں
دن پرندہ ہے، رات ٹہنی ہے
سدرہ سحر عمران
No comments:
Post a Comment