غمگساروں نے تجھے یاد کِیا ہے آزاد
تیرے پیاروں نے تجھے یاد کیا ہے آزاد
جن اشاروں پہ رہی رقص میں لیلائے حیات
ان اشاروں نے تجھے یاد کیا ہے آزاد
تجھ کو اک بار گنوا کر جو پرہشان رہیں
تیرے جذبات کی رفتار کو مدھم پا کر
مۓ گساروں نے تجھے یاد کیا ہے آزاد
جن کی ضو سے ہیں تِری آج بھی راتیں روشن
ان ستاروں نے تجھے یاد کیا ہے آزاد
منتظر ہے وہ تِری ریل بھی، طیارہ بھی
تیرے پیاروں نے تجھے یاد کیا ہے آزاد
جگن ناتھ آزاد
No comments:
Post a Comment