Sunday, 21 August 2016

تلاش؛ اداس کمرہ ہماری حالت پہ ہنس رہا ہے

تلاش

اداس کمرہ ہماری حالت پہ ہنس رہا ہے
گھڑی کی سوئیاں
تڑپ تڑپ کر زوالِ شب کو بڑھا رہی ہیں
ہم اپنے حصے کے زخم لے کر
مہیب راہوں میں کھو گئے ہیں
اکیلے پن کا عذاب ہم پر اتر رہا ہے
جو ہو سکے تو تلاش کر لو
گزرنے والے ہر اجنبی سے ہمارا پوچھو
ہمیں پکارو، کہ ہم کہاں ہیں

عابد حسین عابد

No comments:

Post a Comment