آپ حد سے گزر گئے شاید
پستیوں میں اتر گئے شاید
غم، خوشی بے اثر ہیں دونوں ہی
اپنے جذبات مر گئے شاید
ہے پریشاں خیال دل جمعی
ساتھ چلنے لگے زمانے کے
ہم زمانے سے ڈر گئے شاید
دیکھ کر حالتِ مریضِ غم
وہ بھی دل تھام کر گئے شاید
کیا کہوں میں نوازشِ احباب
یہ بھی کچھ آپ پر گئے شاید
آپ کو کیا کہوں مِرے دل کا
خون ارمان کر گئے شاید
بزمِ رِنداں ہے خضرؔ گم صم سی
واعظِ معتبر گئے شاید
خضر ناگپوری
No comments:
Post a Comment