جو اس کا ہے وہ غم شاید اپنا ہو
پوچھو تو یہ محرم شاید اپنا ہو
اِس رُت نے تو چھین لیا ہے ہر اِمکاں
آنے والا موسم شاید اپنا ہو
منظر نامہ سن کر دل بھر آیا ہے
دشمن جیسی باتیں یہ کیوں کرتا ہے
یوں بھی سوچو، ہمدم شاید اپنا ہو
پت جھڑ کی آواز پہ محسنؔ دھیان تو دو
ویرانی کا عالم شاید اپنا ہو
محسن بھوپالی
No comments:
Post a Comment