Tuesday 9 August 2016

جنہوں نے باغ کی دھجیاں اڑا ڈالیں

جنہوں نے باغ کی دھجیاں اڑا ڈالیں 
پرندے اور بچے قتل کر ڈالے
مِرے یسوع 
اے پیارے 
قسم انجیل کی یہ لوگ ہم میں سے نہیں ہیں
یہ وہ بے مغز وحشی ہیں 
جنہیں غسلِ جہالت راس آیا ہے
سنہری گیسووں والے 
بہت پیارے بہت اپنے مسیحا 
پرسۂ اہلِ محمدؐ پیشِ خدمت ہے
وہ بچے بھی ہمارے ہیں 
پرندے بھی ہمارے ہیں
جو جی اٹھنے کے دن مارے گئے ہیں

علی زریون

No comments:

Post a Comment