فاصلوں کے حصار میں رہنا
عمر بھر رہگزار میں رہنا
یا دلوں میں گمان کی صورت
یا کسی اعتبار میں رہنا
چاروں جانب ہوا کے پہرے ہیں
میں کسی روز لوٹ آؤں گا
تم مِرے انتظار میں رہنا
دن گھنے پاپلر کی چھاؤں میں
شام جلتے چنار میں رہنا
پی کے ہر شام زہر خوابوں کا
رت جگوں کے خمار میں رہنا
دکھ کے قصے طویل ہیں ناصرؔ
بات کے اختصار میں رہنا
نصیر احمد ناصر
No comments:
Post a Comment