ہمیں حنوط کرو
ہم جیتے جی فرعونوں جیسے افضل تھے
برتر، اعلیٰ، سب سے اونچے
ہم مخدوم، مکرم، مقبول و ماجد
سب کے آقا تھے
ہم خاقانی
اپنی خفّت میں لپٹے بے حرمت لاشے
گلیوں، صحنوں، دالانوں میں پڑے ہوئے ہیں
شاید ایک عجائب گھر میں
رکھے نمونوں جیسے ہم تم
آنے والی نسلوں کی
تدریس و آموزش کا ایک وسیلہ بن کر
اپنے ماضی کی فوقیت قائم کر لیں
فاتح لوگو
ہمیں حنوط کرو، لاشیں لافانی کر دو
ستیہ پال آنند
No comments:
Post a Comment