میرے آنچل تلے آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
نیند کو نیند آئی نہیں ہے ابھی
پیار سپنوں کی دیوی یہیں ہے ابھی
جل رہے ہیں دیے آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
رات باتیں کرے گی مگر خواب میں
مسکرا دیجئے آپ اگر خواب میں
ساتھ لیجیۓ مجھے آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
چین سے آپ ہیں تو سکوں ہے مجھے
رات کالی سی بھی نیلگوں ہے مجھے
ہاتھ میں ہاتھ ہے آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
زندگی کی تھکن ساری مِٹ جاۓ گی
یہ مسافت دلوں کی سمٹ جاۓ گی
حوصلہ کیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
ہاتھ ماتھے پہ جانم ابھی ہے مِرا
یہ حسیں پَل ہی وجہِ خوشی ہے مِرا
ساے غم ہیں پرے آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
میرے آنچل تلے آنکھ مت کھولیۓ
اور سو لیجیۓ آنکھ مت کھولیۓ
بشریٰ حزیں
No comments:
Post a Comment