دیکھ کر ان کے مسکرانے کو
طول دیتے رہے فسانے کو
روشنی دوسروں کی قسمت ہے
رہ گئے ہم دِیے🪔 جلانے کو
ہم خود اپنی ہنسی اڑاتے ہیں
انکے لطف و کرم ہیں اوروں پر
ہم تو ہیں تہمتیں اٹھانے کو
آ رہے ہیں وہ حضرتِ ناصح
اور کچھ الجھنیں بڑھانے کو
جب کبھی ان کی یاد آئی ہے
بے وفا کہہ لیا زمانے کو
ماہر القادری
No comments:
Post a Comment