پہلی نظر تھی دل کا مول
اب آنسو کے موتی رول
آنکھیں کچھ گھبرائی سی
دل کی حالت ڈانوا ڈول
شاید وہ پھر آ جائیں
ظلم کا بدلہ پیار سے دے
کنکر لے کر ہیرے تول
بادل، ٹھنڈک، ہریالی
اور اس پہ کوئل کے بول
دنیا کیا، امیدیں کیا
پتیل پر چاندی کاجھول
عشق کی ناقدری مت پوچھ
سونا بھی مٹی کے مول
ماہؔر ان کا کیا کہنا
اچھی صورت میٹھے بول
ماہر القادری
No comments:
Post a Comment