آس
یہاں
اچھے کی امید ایسے ہی ہے
جیسے
سورج کے مغرب سے نکلنے کا امکان
اور
قدرت کے دردناک عذآب آتے ہیں
تب جا کے
ہم جیسی
گم کردہ راہ قوموں کی
تطہیر ہوتی ہے
پھر بھی
اے میرے جیسو
پھر بھی
اپنی راست روی
اور
دعاؤں کا سلسلہ جاری رکھو
شاید کہ عذاب ٹل جاۓ
شاید کہ ہم سنبھل جائیں
بشریٰ حزیں
No comments:
Post a Comment