لکھا ہے امن کی اور جنگ کی تمثیل سے پہلے
لہو کا ایک دریا ہے،۔ مِری تکمیل سے پہلے
کہا ں سے ہے کہاں تک یہ تِرے انکار کا ماضی
کہ وہ سیلِ بلا کیا تھا فرات و نیل سے پہلے
ابھی تو روشنی کا سلسلہ آگے بڑھانا ہے
تجھے معلوم کیا ہے تو تو ہے زندانئ دنیا
ورائے وقت تھا میں وقت کی تحویل سے پہلے
لہو سے بھر دیا ڈل جھیل کو تم نے تو ہم سمجھے
کہ موجِ کوثر و تسنیم ہے ڈل جھیل سے پہلے
جاوید احمد
No comments:
Post a Comment