Thursday, 12 January 2017

شب غم مجھ سے مل کر ایسے روئی

گیت/غزل


 شبِ غم مجھ سے مل کر ایسے روئی

ملا ہو جیسے صدیوں بعد کوئی

ہمیں اپنی سمجھ آتی نہیں خود

ہمیں کیا خاک سمجھائے گا کوئی

قریں منزل پہ آ کے دم ہے ٹوٹا

کہاں آ کر میری تقدیر سوئی

کچھ ایسے آج ان کی یاد آئی

ملی ہو جیسے دولت ایک کھوئی

سجا رکھا قفس ہے خون و پر سے

کہ اب تو بجلیاں لے آئے کوئی


سعید گیلانی

No comments:

Post a Comment