گیت/غزل
شبِ غم مجھ سے مل کر ایسے روئی
ملا ہو جیسے صدیوں بعد کوئی
ہمیں اپنی سمجھ آتی نہیں خود
ہمیں کیا خاک سمجھائے گا کوئی
قریں منزل پہ آ کے دم ہے ٹوٹا
کہاں آ کر میری تقدیر سوئی
کچھ ایسے آج ان کی یاد آئی
ملی ہو جیسے دولت ایک کھوئی
سجا رکھا قفس ہے خون و پر سے
کہ اب تو بجلیاں لے آئے کوئی
سعید گیلانی
No comments:
Post a Comment