Friday, 27 January 2017

رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا

رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا
ہم کو احساسِ جدائی سے بچاتے رہنا
خود گزیدہ ہوں بڑا زہر ہے میرے اندر
اس کا تریاق ہے راتوں کو جگاتے رہنا
مدتوں بعد جو دیکھو گے تو ڈر جاؤ گے
اپنے کو آئینہ ہر روز دکھاتے رہنا
خود فریبی سے حسیں تر نہیں کوئی جذبہ
خود جو رہنا ہے تو یہ دھوکا بھی کھاتے رہنا
یہ تو معلوم ہے مرنے پہ ملے گی اجرت
کارِ فن کار ہے تصویر بناتے رہنا
اپنی نااہلی پہ قاتل کو نہ طیش آ جائے
اوچھے زخموں کو ذرا اس سے چھپاتے رہنا
ہارنے جیتنے سے کچھ نہیں ہوتا وامقؔ
کھیل ہر سانس پہ ہے داؤ لگاتے رہنا

وامق جونپوری

No comments:

Post a Comment