Wednesday 25 January 2017

زرد پتوں کے ڈھیر کی تہہ میں

کتبہ

زرد پتوں کے ڈھیر کی تہہ میں
میلے کاغذ چھپا گیا کوئی
جن پہ تازہ لہو سے لکھا ہے
روٹھ کر اس طرح نہ کرنا تھا
ہم نے اک ساتھ جینا مرنا تھا

جانِ من
تم نے بے وفائی کی
کیا کہیں حدِ صبر کس کی ہے
کس سے پوچھیں یہ قبر کس کی ہے

محسن نقوی

No comments:

Post a Comment