Saturday 28 January 2017

جا اور محبت کر پگلی

کسے نین ملا کر چین ملا کہا لاکھ تجھے کہیں دل نہ لگا
اب ٹھنڈی آئیں بھر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی

تُو نے پیار کے نغمے چھیڑے تھے پر کھو گئی غم کے راگ میں تُو
وہ آگ نہ کوئی دیکھ سکا چپ چاپ جلی جس آگ میں تُو
اب آگ سے دامن بھر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی

پگلی پیار کی راہوں میں کیوں کوئی کسی کو اپنائے
اس دنیا کی ہے ریت یہی جسے پیار کرو وہی ٹھکرائے
کھا ٹھوکر پر ٹھوکر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی

کل دل میں بسایا تھا جس کو وہی چین تِرا اب لوٹے گا
کچھ اور ہنسے گی یہ دنیا کچھ اور تِرا دل ٹوٹے گا
بے موت گئی تُو مر پگلی جا اور محبت کر پگلی
اب ٹھنڈی آہیں بھر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی

حمایت علی شاعر

No comments:

Post a Comment