کسے نین ملا کر چین ملا کہا لاکھ تجھے کہیں دل نہ لگا
اب ٹھنڈی آئیں بھر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی
تُو نے پیار کے نغمے چھیڑے تھے پر کھو گئی غم کے راگ میں تُو
وہ آگ نہ کوئی دیکھ سکا چپ چاپ جلی جس آگ میں تُو
اب آگ سے دامن بھر پگلی جا اور محبت کر پگلی
پگلی پیار کی راہوں میں کیوں کوئی کسی کو اپنائے
اس دنیا کی ہے ریت یہی جسے پیار کرو وہی ٹھکرائے
کھا ٹھوکر پر ٹھوکر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی
کل دل میں بسایا تھا جس کو وہی چین تِرا اب لوٹے گا
کچھ اور ہنسے گی یہ دنیا کچھ اور تِرا دل ٹوٹے گا
بے موت گئی تُو مر پگلی جا اور محبت کر پگلی
اب ٹھنڈی آہیں بھر پگلی جا اور محبت کر پگلی
جا اور محبت کر پگلی
حمایت علی شاعر
No comments:
Post a Comment