دریا ہوئے تو اپنی روانی سے ڈر گئے
آتش پرست لوگ تھے پانی سے ڈر گئے
پہلے تو راکھ ہو گئی چوپال گاؤں کی
پھر یوں ہوا کہ لوگ کہانی سے ڈر گئے
وہ خوف تھا کہ شہر سے نکلا نہیں کوئی
ہم نے جو لفظِ حسن کی تفسیر پیش کی
نوواردانِ عشق معانی سے ڈر گئے
عمران عامی
No comments:
Post a Comment