یہ کسک دل کی دل میں، چبھی رہ گئی
زندگی میں، تمہاری کمی رہ گئی
رات کی بھیگی بھیگی چھتوں کی طرح
میری پلکوں میں تھوڑی نمی رہ گئی
میں نے روکا نہیں وہ چلا بھی گیا
ایک میں ایک تم، ایک دیوار تھی
زندگی آدھی آدھی، بٹی رہ گئی
ریت پر آنسوؤں نے تیرے نام کی
جو کہانی لکھی، بے پڑھی رہ گئی
بشیر بدر
No comments:
Post a Comment