Sunday 22 January 2017

یہ کسک دل کی دل میں چبھی رہ گئی

یہ کسک دل کی دل میں، چبھی رہ گئی
زندگی میں، تمہاری کمی رہ گئی
رات کی بھیگی بھیگی چھتوں کی طرح
میری پلکوں میں تھوڑی نمی رہ گئی
میں نے روکا نہیں وہ چلا بھی گیا
بے بسی دور تک، دیکھتی رہ گئی
ایک میں ایک تم، ایک دیوار تھی
زندگی آدھی آدھی، بٹی رہ گئی 
ریت پر آنسوؤں نے تیرے نام کی
جو کہانی لکھی، بے پڑھی رہ گئی

بشیر بدر

No comments:

Post a Comment